میاں بیوی کا دلچسپ واقعہ

میرے پڑوسی دکاندار جلیل صاحب کی بیگم بڑی شکی ہیں، ہر آدھے گھنٹے بعد انہیں ویڈیو کال پر چیک کرتی رہتی ہیں وہ بیچارے بیوی کے شک سے عاجز آچکے ہیں - دراصل جلیل صاحب پچاس سال کے ہونے کے باوجود سلمان خان کی طرح پچیس سال کے نوجوان لگتے ہیں، اور ان کی بیگم روزانہ مرغ مسلم کھا کھاکر اداکارہ سنگیتا کی مانند ان کی بیوی کے بجائے ان کی ماں جیسی لگنے لگی ہیں، لیکن آفرین ہے جلیل صاحب پر وہ اپنی بیوی کے ابھی تک پکے وفادار ہیں - دو ہفتے قبل وہ دو خوبصورت خواتین کو ڈیل کررہے تھے کہ ان کی بیگم کی ویڈیو کال آگئی، حسب معمول انہوں نے اپنا معمول اپنی بیگم کو دکھادیا، اتفاق سے اس وقت ایک خاتون انہیں مسکراکر دیکھنے لگی، اور مزید اتفاق یہ ہوا کہ اس نے یہ بھی کہہ دیا. کیا یہ آپ کی والدہ ہیں؟،، بس پھر کیا تھا ان کی بیگم پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں، مجھے معلوم ہے کہ آپ مجھ سے تنگ آچکے ہیں، میں ذرا سی موٹی کیا ہوگئی،آپ نے وہاں گل چھڑے اڑانے شروع کردیے، ہائے میری بری قسمت میں آج ہی اپنے بچوں کو لیکر اپنے گھر جارہی ہوں؛.. جلیل صاحب لاکھوں کا نقصان تو برداشت کرسکتے ہیں لیکن بیگم کی آنکھ سے ٹپکا آنسو ہرگز نہیں، اور یہاں تو آنسوؤں کی جھڑیاں بہہ رہی تھیں، انہوں نے قسمیں اٹھانی شروع کردیں، بیگم ہماری شادی کو سلور جوبلی ہوچکی، اللہ کی قسم آج تک کسی دوسری عورت کو غلط نگاہ سے نہیں دیکھا، یہ تو میری گاہک ہے بس؛.. خاتون کچھ زیادہ ہی رحمدل تھی، وہ جلیل صاحب کو پرچی پر اپنا فون نمبر لکھ کر دیکر یہ کہتے ہوئے چلی گئی، سمارٹ جوان تمہاری ہمت کو میرا سلام،جب بھی اس بھینس سے تنگ آجاؤ تو مجھے یاد کرلینا، میں تمہاری دوسری بیوی بننے کے لیے تہہ دل سے تیار ہوں؛.. بس جناب وہ خاتون تو چلی گئی لیکن انہیں ایک گھنٹے کے لئے عذاب میں چھوڑ گئی، ایک گھنٹے بعد اپنی بیوی کے آنسو صاف کرکے میرے پاس آئے، دو گلاس ٹھنڈے پانی کے پی کر چلے گئے - اگلے دن وہی خاتون اس بار اکیلی دکان پر آگئی، اور اپنے بارے میں بتانے لگی. میں اپنی بڑی بہن کے ساتھ گلشن میں رہتی ہوں، والدین انتقال کرچکے ہیں، سرکاری ٹیچر ہوں، میرا اپنا فلیٹ ہے، جو کرائے پر دیا ہوا ہے، بس آپ مجھ سے شادی کرلیں، آپ پر بالکل بھی بوجھ نہیں بنوں گی؛.. جلیل صاحب کے تو پسینے چھوٹ گئے، ہکا بکا منہ کھولے کھڑے رہے، اتفاق سے اسی وقت ان کی بیگم کی ویڈیو کال آگئی، انہوں نے اچھے سچے شوہر کی طرح اپنی بیگم کو لائیو دکھانا شروع کردیا، وہ خاتون بھی بڑی ڈھیٹ تھی، ان کی بیگم سے کہنے لگی. خالہ جان پلیز مجھے ان سے شادی کی اجازت دیدیجیے، میں انہیں وہ ساری خوشیاں دینا چاہتی ہوں، جو آپ انہیں نہیں دے سکیں؛.. جلیل صاحب ہاتھ جوڑ کر گڑگڑانے لگے. کیوں میرا گھر برباد کرنے پر تلی ہوئی ہو، میں اپنی بیوی سے سچا پیار کرتا ہوں؛.. جلیل صاحب کی یہ بات سن کر وہ خاتون اور ان کی بیگم ایک ساتھ ہنسنے لگیں، جب ہنس ہنس کر تھک چکیں تو جلیل صاحب کی بیگم بڑے پیار سے کہنے لگیں. جانو یہ میری سہیلی شبو کی چھوٹی بہن شنو ہے، اسے میں نے تمہاری محبت آزمانے کے لیے بھیجا ہے، آج مجھے تمہاری سچی محبت پر یقین آگیا ہے، آج سے میں تمہیں اپنے ہاتھوں سے نوالہ بناکر کھلاؤں گی؛.. دو دن قبل جلیل صاحب نے مٹھائی کے ساتھ یہ خوشخبری سنائی کہ وہی خاتون ان کی دوسری خفیہ بیوی بن چکی ہے پوچھنے پر بتانے لگے. یار کیا کرتا ، پچیس سال مسلسل بےقصوری کی سزا بھگتتا رہا، سوچا کیوں نا اب جرم کر ہی لیا جائے؛.. ایک شادی شدہ کے قلم سے

Comments

Popular posts from this blog

نواز شریف اور بدحال پاکستان

How did Israel occupy Palestine by evicting the Palestinian people from their own land?